اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین نے لکھا کہ ہم لیکس کی سچائی کو ثابت کرنے کے لیے عدالت جانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور پھر اس کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دیں گے کہ کون سی انٹیلیجنس ایجنسی بگنگ کی ذمہ دار ہے اور کون آڈیو کو لیک کر رہا ہے جن میں سے بہت سی آڈیو لیکس کو کاٹا پیٹا گیا اور اس میں تبدیلی کی گئی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ اس لیے اہم ہے سکیورٹی کے حساس مسائل غیر قانونی طور پر ریکارڈ کیے گئے اور بعد میں ہیک کیے گئے، جس سے ملکی قومی سلامتی کی رازداری کو عالمی سطح پربے نقاب ہو کر رہ گئی ہے۔