چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے مینار پاکستان پر عوامی سونامی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تصادم نہیں چاہتا لیکن امپورٹڈ حکومت کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے۔ دھمکی آمیز خط پر اس کا کمیشن اور دھاندلی کی طرح اس معاملے کی بھی کھلی سماعت مانیں گے۔تمام فیصلے پی ٹی آئی کیخلاف دینے والے چیف الیکشن کمشنر کو مسلم لیگ ن میں کوئی عہدہ دے دو۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جن سے غلطی ہوگئی، وہ فوری الیکشن کروا کر اپنی غلطی ٹھیک کرلیں۔ تمام پاکستانیوں کو کال دے رہا ہوں کہ آپ سب نے گلی محلوں میں جا کر تیاری کرنی ہے، میری اسلام آباد کال کا انتظار کریں۔
عمران خان نے کہا کہ دورۂ روس اس لئے کیا کیونکہ ہمیں گیس منصوبہ شروع کرناتھا کیونکہ ہماری گیس ختم ہورہی تھی۔ ہمیں روس سے 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنا تھی جو کہ 30 فیصد کم قیمت پر مل رہی تھی۔یہ فیصلہ قوم کے لیے کیا تو ہمارے خلاف سازش کر دی گئی ہم کیوں کسی ملک کوجواب دیں۔ پاکستان کو اپنی آزاد خارجہ پالیسی بنانے اور فیصلے کرنے کا اختیار ہے کیونکہ ہم خودار قوم ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے ہی والے تھے کہ سازش کردی گئی۔ توشہ خانہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہاں سے چیزیں پچاس فیصد ادا کرکے خریدیں۔ ماضی کی حکومت میں 20 فیصد ادائیگی پر کوئی بھی شخص تحفہ خرید لیتا تھا۔ میں نے قانون کے مطابق تحائف خریدے اور حاصل کردہ رقم سے اپنی رہائش گاہ کے اطراف سڑکیں بنوائیں جس سے عوام کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ کسی وزیراعظم نے اپنے اوپر اتنا کم خرچہ نہیں کیا جتنا میں نے کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خزانہ لوٹنے والے ڈاکوؤں کو قوم پر مسلط کردیا گیا ہے۔ ضمانت پر رہا شخص کو وزیراعظم اور اس کے بیٹے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بنا دیا گیا ہے۔ دونوں باپ بیٹے پر صرف ایف آئی اے میں 40 ارب روپے کے کیسز زیر التوا ہیں، مقدمات کھلنے کے بعد سلمان شہباز ، شہباز شریف کا داما، نوازشریف کے دونوں بیٹے، اسحاق ڈار بھی بیرون ملک فرار ہوگئے اور ان لوگوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا جارہا ہے‘۔
عمران خان نے کہا کہ زرداری پر اربوں روپے کرپشن کے کیسز ہیں۔ میں نے وزارتِ عظمیٰ میں کیسز کو آگے بڑھانے کی کوشش کی مگر ناکامی ملی۔ جن لوگوں کو جیل میں ہونا تھا وہ بڑی سیٹوں پر قابض ہیں۔ یہ بڑے بڑے ڈاکو ہر سال 15 ارب روپے باہر بھیجتے ہیں‘۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کیخلاف بہت بڑی سازش کی گئی۔ مشرف نے ایک فون کال پر گھٹنے ٹیک دیئے تھے۔ ہر فورم پر کہا کہ یہ ہماری جنگ نہیں ہے۔ مجھے طالبان خان بھی کہا گیا۔ فارن پالیسی اپنے لوگوں کے فائدے کے لیے بنائی جاتی ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار لوگ شہید ہوئے۔ جنگ سے 100 ارب ڈالرز سے زائد کانقصان ہوا۔ کبھی کوئی کمیشن بنا؟ جب انٹرویو میں مجھ سے اڈے دینے کا پوچھا تو میں نے’ابسولیٹلی ناٹ‘ کہا، میرا جینا مرنا پاکستان ہے، امریکا کے لیے کیوں اپنے لوگوں کو قربان کروں؟ امریکا کو چیری بلاسم بوٹ پالش کرنے والے چاہئیں تھے۔ شہباز شریف کہتا ہے ہم غلام ہیں اور آپ کے جوتے پالش کرینگے۔ کبھی اس لیڈر کو ووٹ نہ دینا جن کی جائیدادیں باہر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستانی تاریخ میں ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ اور ٹیکس اکٹھا کیا۔ سب سے بہترین کارکردگی تحریک انصاف کی حکومت کی تھی، ہمارے دور حکومت میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 31 ارب ڈالر بھیجے، ہم نے ملکی تاریخ میں ٹیکس کی مد میں سب سے زیادہ پیسہ اکٹھا کیا، سارے برصغیر میں پاکستان میں سب سے کم بے روزگاری تھی، ہم نے کورونا کے دوران بہترین حکمت عملی اختیار کی، کورونا کے دوران ہم نے اپنا ملک بھی بچایا اور اپنی معیشت بھی بچائی، شوگر مافیا کسانوں کو پوری قیمت نہیں دیتا تھا، ہم نے شوگر مافیا کا مقابلہ کیا اور کسانوں کو پیسے دلوائے، پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ 5 فصلوں کی پیداوار پچھلے سال ہم نے کی، دنیا کہہ رہی تھی ہماری معیشت درست راستے پر نکل پڑی ہے۔